اپنی بیٹیوں کا مستقبل محفوظ بنائیں

سندھ، پنجاب، اسلام آباد اور آزاد جموں و کشمیر میں شروع ہو رہی ہے 9 سے 14 سال تک کی عمر کی تمام بچیوں کو ایچ پی وی یعنی سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی مفت ویکسین ضرور لگوائیں

مزید جانیں

ایچ پی وی ویکسین لگوانا بالکل آسان ہے

اپنے قریبی صحت مرکز سے ویکسین کی معلومات حاصل کریں

اپنی 9 سے 14 سال کی بیٹی کو 15 سے 27 ستمبر کے دوران ویکسینیشن سینٹر لے کر جائیں

صرف ایک ٹیکہ زندگی بھر کے لیے سروائیکل کینسر سے تحفظ فراہم کرتا ہے

یہ ویکسین گزشتہ 18 سالوں سے 100 سے زائد ممالک میں استعمال کی جا رہی ہے اور دنیا بھر میں لاکھوں بچیوں کو محفوظ طریقے سے لگائی جا چکی ہے۔ سائنسی تحقیق بالکل واضح ہے صرف ایک ٹیکہ زندگی بھر کے لیے سروائیکل کینسر سے تحفظ فراہم کرتا ہے، اور اس کے مثبت نتائج اور حفاظت تحقیق سے ثابت ہیں ۔


کیا آپ اپنی بیٹی کی حفاظت کے لیے تیار ہیں؟


آپ کے سوالات اور ان کے جوابات

  • ایچ پی وی  ایک عام وائرس ہے جو مردوں اور عورتوں دونوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ ایچ پی وی کی کئی اقسام ہیں، لیکن ان میں سے کچھ سنگین صحت کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے، جن میں عورتوں میں سروائیکل کینسر، اس کے علاوہ مردوں اور عورتوں دونوں میں دیگر اقسام کے کینسر اور جینیٹل وارٹس(جنسی ااعضاء پر مسّے) شامل ہیں۔

    ایچ پی وی ایک ایسا وائرس ہے جو جلد سے جلد کے رابطے کے ذریعے پھیلتا ہے، اور ایچ پی وی ویکسین اس سے پیدا ہونے والے کینسر سے بچاؤ میں مدد دیتی ہے۔ وزارتِ قومی صحت، خدمات، ضابطہ کاری اور ہم آہنگی، نے ۹ سال اور اس سے زائد عمر کی بچیوں کے لیے ایچ پی وی ویکسین منظوری دی ہے

  • ایچ پی وی ویکسین سروائیکل کینسر سے بچاؤ فراہم کرتی ہے اور یہ محفوظ اور مؤثر ویکسین ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کی سفارش ہے کہ 9 سے 45 سال کی عمر کی خواتین کو ایچ پی وی ویکسین ضرور لگوانی چاہیے۔ یہ ویکسین اُس وقت سب سے زیادہ مؤثر ہوتی ہے جب لڑکیوں کو کم عمری میں، ایچ پی وی وائرس سے متاثر ہونے سے پہلے لگائی جائے۔ اسی لیے ویکسینیشن کا بنیادی ہدف 9 سے 14 سال کی عمر کی لڑکیاں ہیں۔

  • ایچ پی وی ویکسین اُن اقسام (اسٹرینز) سے بچاؤ فراہم کرتی ہے جو تقریباً 70 فیصد سروائیکل کینسر (رحمِ مادر کے کینسر) کا سبب بنتی ہیں۔ سروائیکل کینسر خواتین کو لاحق ہونے والے عام ترین کینسروں میں سے ایک ہے، جو دنیا بھر میں ہر سال تقریباً 2 لاکھ 66 ہزار اموات کا باعث بنتا ہے۔ پاکستان میں، سروائیکل کینسر خواتین میں چوتھا سب سے عام کینسر ہے۔ وہ خواتین جو اس کینسر میں مبتلا ہو جاتی ہیں، اکثر دوبارہ ماں نہیں بن سکتیں کیونکہ یہ بیماری رحم کو متاثر کرتی ہے، اور اس کا علاج اکثر رحم کو جراحی (سرجری) کے ذریعے نکالنے پر مشتمل ہوتا ہے۔ اسی لیے ایچ پی وی ویکسین وقت سے پہلے، یعنی وائرس سے متاثر ہونے سے قبل لگوانا نہایت ضروری ہے۔

  • ایچ پی وی ویکسین عمومی طور پر محفوظ ہے، اوربعض اوقات اس کے معمولی عارضی اثرات ہو سکتے ہیں جیسے ٹیکہ لگنے کی جگہ پر درد ہونا،ہلکا بخار، اورچکر آنا شامل ہیں۔ سنگین سائیڈ ایفیکٹس جیسے کہ الرجی کا ردِ عمل انتہائی نایاب ہوتے ہیں

  • جی ہاں۔ عالمی ادارۂ صحت کی ویکسین سیفٹی کے مشاورتی کمیٹی نے ایچ پی وی ویکسین کی حفاظت کو بہت قریب سے مانیٹر کیا ہے، اور دنیا بھر سے حاصل شدہ اعداد و شمار اور تحقیقی مطالعات کا جائزہ لیا ہے۔ 2017 میں عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے 27 کروڑ سے زائد ایچ پی وی ویکسین کی خوراکوں پر کی گئی ایک جامع تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ یہ ویکسین انتہائی محفوظ ہے اور اس سے کوئی سنگین مضر اثرات سامنے نہیں آئے۔